لاس اینجلس، امریکہ : جنگلات کی آگ کی تباہ کاری
لاس اینجلس، کیلیفورنیا اس وقت شدید جنگلاتی آگ کے بحران سے گزر رہا ہے، جس نے نہ صرف قیمتی جانیں ضائع کیں بلکہ بڑے پیمانے پر مالی نقصان بھی پہنچایا ہے۔
آگ کا پھیلاؤ اور صورتحال
سب سے خطرناک آگ میں "پیسفک پیلیسیڈز" اور "ایٹن" کی آگ شامل ہیں، جنہوں نے مجموعی طور پر 40,000 ایکڑ سے زائد زمین کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ پیسیفک پیلیسیڈز کی آگ صرف 11% قابو میں ہے، جبکہ ایٹن کی آگ 27% تک قابو میں آئی ہے۔ ان آگوں نے سینکڑوں گھروں، اسکولوں، اور دیگر عمارتوں کو نقصان پہنچایا، جن میں مشہور شخصیات کی رہائش گاہیں بھی شامل ہیں۔
متاثرین اور امدادی کارروائیاں
ان آتشزدگیوں کے نتیجے میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا ہے۔ تقریباً 1,50,000 افراد کو لازمی طور پر انخلاء کا حکم دیا گیا ہے، جب کہ مزید 1,00,000 افراد وارننگ پر ہیں۔
حالات کی شدت
تیز ہوائیں، جو 100 میل فی گھنٹہ تک کی رفتار سے چل رہی ہیں، اور خشک موسم نے آگ بجھانے کی کوششوں کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ یہاں تک کہ فائرفائٹنگ کے طیارے بھی ان ہواؤں کی وجہ سے معطل ہیں۔ وسائل کی کمی، جیسے فائر فائٹرز کی تعداد اور خشک ہائیڈرنٹس، نے صورتحال کو اور پیچیدہ بنا دیا ہے۔
مالی نقصان
ماہرین کے مطابق، ان آگوں کی وجہ سے ہونے والے مالی نقصانات کا تخمینہ تقریباً 150 ارب ڈالر تک لگایا جا رہا ہے، جو امریکی تاریخ کی سب سے مہنگی آفت بن سکتی ہے۔
حکومتی اقدامات
صدر جو بائیڈن نے اس صورتحال کو قومی آفت قرار دے کر وفاقی امداد کے احکامات جاری کیے ہیں۔ گورنر گیون نیوزوم نے نیشنل گارڈ کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے اور پانی کی قلت کے مسئلے پر تحقیقات کا آغاز کیا ہے، جو آگ بجھانے میں ایک بڑی رکاوٹ رہی ہے۔
عوامی ردعمل اور امداد
شہریوں نے آگ سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے ڈونیشن سینٹرز قائم کیے ہیں۔ کئی مشہور شخصیات نے بھی انفرادی طور پر امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا ہے۔ تاہم، شہر کی قیادت کو وسائل کی ناقص تقسیم اور فائر ڈیپارٹمنٹ میں کٹوتیوں پر تنقید کا سامنا ہے۔
آئندہ کے خطرات
موسم کی پیش گوئی کے مطابق، تیز ہوائیں دوبارہ لوٹ سکتی ہیں، جو صورتحال کو مزید خراب کر سکتی ہیں۔ حکام عوام کو ہدایت کر رہے ہیں کہ وہ سرکاری اطلاعات پر توجہ دیں اور انخلاء کے احکامات پر عمل کریں۔
یہ آتشزدگی نہ صرف ایک قدرتی آفت ہے بلکہ انسانی زندگی اور معیشت پر بھی گہرا اثر ڈال رہی ہے۔ فوری اقدامات اور اجتماعی کوششوں کے بغیر اس بحران پر قابو پانا مشکل ہے۔
2 Comments
👍
ReplyDeletevery good
ReplyDelete