سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور وکلاء سے گفتگوکرتے ہوئے کیا کہا؟
![]() |
Imran Khan PTI Message From Jail |
تاریخ: 15 جنوری 2025
سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا:
"میں پارٹی کو ہدایت کرتا ہوں کہ 8 فروری کو یومِ سیاہ منایا جائے اور اس کی تیاریاں آج ہی سے شروع کی جائیں۔ جس نے تحریک انصاف سے بلے کا نشان اور الیکشن چھیننے کی کوشش کی، وہ تاریخ کے تاریک قبرستان میں دفن ہو چکا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی مدت کل ختم ہو رہی ہے۔ اگر اس ملک میں آرٹیکل 6 کسی پر لگنا چاہیے، تو وہ سکندر سلطان راجہ ہے، جس نے عوام کے مینڈیٹ کو چوری کیا اور قاضی فائز عیسیٰ نے اس انتخابی دھاندلی کو تحفظ فراہم کیا۔"
عمران خان نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کا مقصد پاکستان میں شفاف انتخابات، آئین اور جمہوریت کی بحالی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ معطل بنیادی انسانی حقوق دوبارہ بحال ہوں اور ملک میں قانون کی حکمرانی قائم ہو۔
انہوں نے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر مذمت کرتے ہوئے کہا:
"اگر اس پر ہاؤس نے کوئی کارروائی نہ کی، تو یہ کہنا جائز ہوگا کہ پاکستان میں جمہوریت، آئین اور قانون کا جنازہ نکل چکا ہے۔ ادارے جیسے عدلیہ، پولیس، اور ایجنسیاں صرف تحریک انصاف کو کچلنے پر لگا دی گئی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ایک آمر کا حکم ملک کا قانون بن چکا ہے، جبکہ آئین اور منتخب نمائندوں کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہی۔"
انہوں نے مزید کہا:
"انصاف کسی بھی مملکت کے لیے بنیادی ضرورت ہے، لیکن یہاں عدلیہ کے اختیارات محدود کر دیے گئے ہیں۔ 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو کمزور کیا گیا ہے اور میرٹ کے بغیر تقرریاں کی جا رہی ہیں۔"
انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ بنیادی حقوق کا دفاع کیا جائے اور سویلین کے ملٹری ٹرائلز کی آزاد انکوائری کی جائے۔ عمران خان نے کہا:
"ہم 26 نومبر اور 9 مئی کے واقعات کی جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات چاہتے ہیں۔ مجھے معلوم ہے کہ ان واقعات کا ماسٹر مائنڈ کون ہے ۔
عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کیے جائیں تاکہ انہیں مذاکرات اور سیاسی مؤقف سے آگاہ کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان ماڈل پورے پاکستان میں نافذ کر دیا گیا ہے، جو عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہو رہا ہے۔
انہوں نے کرپشن کے حوالے سے مزید کہا:
"مجھ پر دباؤ ڈالنے کے لیے القادر جیسی جھوٹی کہانیاں بنائی گئیں۔ جو اربوں روپے چوری کرتے ہیں، وہ حکمران بن جاتے ہیں۔ نواز شریف کے بیٹے کے نو ارب کے فلیٹ کی منی لانڈرنگ کا حساب آج تک نہیں دیا گیا۔ میں آخری دم تک کسی ڈیل کا حصہ نہیں بنوں گا، کیونکہ میں نے کوئی چوری نہیں کی۔"
عمران خان نے اپنی گفتگو کے اختتام پر اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ملک میں آئین، قانون اور جمہوریت کی بحالی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
0 Comments