عمران خان نے سزا کے فیصلے پر کیا ردعمل دیا؟
![]() |
Imran Khan PTI News |
سابق وزیراعظم عمران خان کی سزا کے بارے میں سن کر ان کا ردعمل کافی غیر متوقع تھا۔ ان کی بہن علیمہ خان نے ایک انٹرویو میں اس معاملے پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ عمران خان نے فیصلے پر ہنس کر ردعمل دیا۔ علیمہ خان کے مطابق، جج نے فیصلہ پہلے ہی لکھ رکھا تھا اور یہ واضح تھا کہ فیصلہ سنا دیا جائے گا تاکہ ہائی کورٹ میں اپیل کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ جج صاحب نے فیصلہ سنانے میں تاخیر کی، جو ایک ماہ تک جاری رہی۔ علیمہ خان نے مزید کہا کہ عمران خان نے جب سزا سنی تو انہوں نے مذاق میں کہا، "اچھا، 14 سال ہے؟" اور ہنس پڑے۔ اس پر جواب آیا کہ 14 سال ہی زیادہ سے زیادہ سزا ہے۔ عمران خان کے اس ہلکے پھلکے ردعمل نے اس موقع کو کسی حد تک طنزیہ رنگ دے دیا۔
نظام پر افسوس کا اظہار
علیمہ خان نے کہا کہ یہ صورتحال پورے نظام پر افسوس کا باعث ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جیسے بڑے لیڈر کے خلاف کیسز صرف اس لیے بنائے جا رہے ہیں تاکہ انہیں جیل میں رکھا جا سکے اور وہ عوام کے ساتھ براہِ راست رابطے میں نہ رہ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک سیاسی حربہ ہے جس میں عمران خان کے خلاف نئے کیسز بنائے جا رہے ہیں۔
عمران خان کا حوصلہ اور لیڈرشپ
عمران خان کے ردعمل نے ان کے حوصلے اور عزم کو ظاہر کیا۔ علیمہ خان نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے اور کیسز صرف ان کے حوصلے کو بڑھا رہے ہیں اور یہ ان کے لیے ایک چیلنج سے کم نہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ عمران خان جیل میں بھی اپنی قیادت کا کردار بخوبی ادا کریں گے اور عوام کی حمایت سے ان مشکلات پر قابو پائیں گے۔
عمران خان کی سزا پر ان کا ردعمل اور علیمہ خان کی وضاحت ایک بڑی سیاسی حقیقت کو نمایاں کرتی ہے۔ یہ صرف ایک فرد کی کہانی نہیں بلکہ پاکستان کے نظامِ عدل اور سیاست کی موجودہ صورتحال کی عکاسی ہے۔ عمران خان نے اپنے ردعمل سے ثابت کر دیا کہ وہ کسی بھی مشکل کا سامنا حوصلے اور اعتماد کے ساتھ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
2 Comments
nice
ReplyDeletevery good
ReplyDelete